رواة حدیث کی تحقیق کے لئے متاخرین کے ہاں جن چند کتب نے مرجع کی حیثیت حاصل کی، اور اکثر علماء کا جن پر رواة پر حکم لگانے مین اعتماد رہا ان مین ایک انتائی اہم، مفید اور جامع کتاب امام ابن حجر العسقلانی رحمہ اللہ کی “تہذیب التہذیب” ہے
اللہ تعالی نے اس کتاب کو بہت مقبولیت دی اسی لئے یہ کتاب ہمیشہ علماء و طلبہ حدیث کی محبوب کتاب رہی.
لیکن اتنی اہمیت کے باوجود آج تک اس کتاب کا کوئی ایسا طبعہ شایع نہ ہوا تھا جس مین بے شمار تصحیفات، لاتعداد تحریفات اور سقط نہ ہو
یہاں تک کہ اللہ نے اس کام کے لئے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کے اساتذہ اور طلاب کو توفیق دی کہ انہوں نے اس کتاب کی عمدہ تحقیق کی اور الحمد للہ اب یہ تحقیق شائع ہو کر منظر عام پہ ا چکی ہے
اس تحقیق کی چند خصوصیات درج ذیل ہیں
اس طبعہ مین تہذیب التہذیب کے اس مخطوط کو اصل بنایا گیا ہے جو امام ابن حجر کا اپنا ذاتی نسخہ تھا، اور امام صاحب وفات سے کچھ عرصہ قبل تک اس مین کمی، اضافہ اور تصحیحات کرتے رہے
اس کے علاوہ اس طبعہ میں تحقیق کے لئے تہذیب التہذیب کے مزید 5 مخطوطات کا استعمال کئے گئے ہے، اور یہ امام ابن حجر کے تلامذہ کا نسخہ ہین بلکہ بعض کی امام صاحب پہ قراءت بھی کی گئی.
اس طبعہ میں 150 سے زائد ایسا رواہ ہین جو اس سے پہلے کسی مطبوعہ نسخہ میں نہین (ان تراجم کا اضافہ امام ابن حجر کے نسخے سے کیا گیا ہے)
گذشتہ تمام طبعات مین مختلف مقامات سے 1000 سے زائد تعلیقات، اور اقوال حذف تھے جن کا اس طبعہ مین مخطوطات کی مدد سے اضافہ کیا گیا ہے
کتاب مین وارد تمام اقوال کا اصول کے ساتھ مراجعت کی گئی ہے اور ان کے حوالے نقل کئے گئے ہیں
امام ابن حجر سے اقوال ائمہ مین سے جو اقوال رہ گئے تھے ان کا بھی اضافہ کیا گیا ہے
کتاب اگلے ماہ دستیاب ہو گئ ان شاء اللہ
محدود سٹاک ہے
اپنا نسخہ بک کروانے کے لئے اس نمبر پہ رابطہ کریں
https://wa.me/923145811901
Reviews
There are no reviews yet.